💥 ہمیں گدگدی کیوں ہوتی ہے؟

💥سوال یہ ہے کہ ہمیں گدگدی کیوں ہوتی ہے؟ اور گدگدی ہونے پر ہم ہنستے ہی کیوں ہیں ؟ کوئی اور ری ایکشن کیوں نہیں ہوتا ہمارا😄؟

گدگدی ہمارے دماغ میں اسی حصے میں ایکٹوٹی پیدا کرتی ہے جو خطرے کی صورت میں فائٹ یا فلائٹ کے فیصلے کے لیئے ایکٹو ہوتا ہے۔ یہ ایک طویل ارتقائی سلسلے کا نتیجہ ہے یعنی ایک متوقع خطرے سے اچانک دوچار ہونے پہ خوف اور ساتھ ہی یہ جان لینا کہ آپ اصل میں خطرے میں نہیں تھے یہ ذہنی ریلیف اور فتح کا احساس دیتا ہے۔ یہ سب ہمارا دماغ اتنا تیزی سے کرتا ہے کہ صرف ہنسی کا ردعمل مشاہدے کی پکڑ میں آپاتا ہے۔ گدگدی tickle ہمارے جسم کی خطرے کی گھنٹی ہوتی ہے۔ یعنی جو بندہ ٹچ سے زیادہ حساس ہوگااسے گدگدی بھی زیاد ہوگی بنیادی طور پہ یہ ردعمل کسی بیرونی لمس سے فوری چھٹکارے کے لیئے پیدا ہوتا ہے مگر کیونکہ تکلیفدہ نہیں ہوتا اس لیئے شعوری ردعمل ہنسی کی صورت میں سامنے آتا ہےاسی لیئے جب تک پتا نہ ہو کہ ٹچ کرنے والا کون ہے ایسے میں ردعمل چیخ کی صورت میں ہوتا ہے۔ گدگدی تکلیف کی ہی ہلکی قسم ہے جب کوئی دوسرا ہمیں چھوتا ہے تو ہمارا دماغ اسے بطور خطرے کا سگنل لیتا ہے اسی لیے جب تک جسے چھوا گیا ہو اسے پتا نا ہو کہ چھونے والا کون ہے وہ لاشعوری طور پہ خود کو اس لمس سے دور کرتا ہے اور ممکن ہے چیخے بھی. اور یہی وجہ ہے کہ ہم کبھی بھی خود کو گدگدی نہیں کرسکتے. گدگدی اور جنسی طور پہ حساسیت دو الگ چیزیں ہیں. مگر چوں کے کچھ اعضاء کی جلد زیادہ حساس ہوتی ہے اس لیے دونوں قسم کے لمس پہ ردعمل ہوتا ہے.
دراصل ہمارے دماغ کا Cerebellum والا حصہ عمومی طور پر ہمارے جسم کے حرکات کو پریڈکٹ کرتا ہے یا کہہ لیں کہ اس کو پہلے ہی پتہ ہوتا ہے کہ ہم کون سی حرکت کرنے والے ہیں جب کہ کسی دوسرے سورس سے آنے والی حرکت کا پتا نہیں ہوتا اس لیے اس کا رد عمل مختلف ہوتا ہے۔
مثلا: ایک گرم برتن کو آپ ہاتھ لگا کر چیک کرتے ہیں کہ کتنا گرم ہے پر اگر اتفاق سے وہ ہی گرم برتن آپ کو لگ جائے تو آپ چونک جاتے ہیں۔
اسی طرح ہمارا دماغ لا علمی میں ایک مچھر کے کاٹنے سے تو چونک جاتا ہے پر جانتے ہوئے انجیکشن لگنے پر کنٹرول میں رہتا ہے۔

Comments ()
Add Comment