کہیں آپ کو کورونا تو نھیں؟ Daily Urdu News

Breaking News Pakistan Today
کورونا وائرس کے بارے میں آپ خود ھی اپنا ٹیسٹ کرسکتے ھیں؟؟؟!!!
تحریر… ڈاکٹر غلام عباس مہیسر صاحب
مترجم و مترمم جلال یلدرم
ایک ایسی اسٹڈی جو آپکو کرونا وائرس کی تشخیص میں مدد دے سکتی ھے!!!! ڈاکٹر غلام عباس مھیسر
آج میں صباح سویرے جیسے ھی اپنے سینٹر پر پہنچا تو تقریباً تیس کے لگ بھگ میں نے ایسے مریض دیکھے جو دور سے چلاتے کراھتے آرھے تھے کہ ڈاکٹر صاحب ھمیں کورونا ھو گیا ھے خدا کے لییے بچاؤ میں نے انہیں معائنہ کے لییے پانچ فٹ کے فاصلے پہ کھڑا کر کے
سبکو ایک ایک سخت کڑوی گولی منہ میں رکھنے کو دی تو انہوں نے تُھو تُھو کے ساتھ گولی منہ سے نکال لی اور کہا کہ ڈاکٹر صاحب یہ تو کڑوی زھر ھے اور پھر میں نے عطر کی شیشی لیکر ھاتھ بڑھا کر سب کے ھاتھوں پہ لگایا اور پوچھا کہ اس دوائی کو سونگھ کہ بتائیں کیسی ھے سب کہنے لگے یہ تو خوشبودار عطر ھے میں نے ان سب سے کہا اللہ کے فضل و کرم سے آپ میں سے کسی کو بھی کورونا وائرس نہیں ھے فقط تھوڑی Anxiety اور Panic ھے اور انہیں تھوڑی سے دوائیں دے کر گھروں کو رخصت کردیا!!!
آپ سب احباب کو حیرت ھوئی ھوگی نا؟!!
کہ کیا آج ڈاکٹر کی ذھنی حالت ٹھیک نہیں جو ایسی بچوں والی باتیں کر رھا ھے ؟!!!
کڑوی گولی کی کڑواہٹ اور عطر کی خوشبو سے کورونا کے ھونے یا نہ ھونے سے کیا تعلق؟!! اور صرف Smell اور Taste کے Intact ھونے والی پوزیشن کا معائنہ کرکے اس نے کیوں فتویٰ جاری کردی کہ کورونا نہیں ھے!!!
در حقیقت رات کو بھی چار بجے تک سندھ کے سینکڑوں احباب نے واٹس ایپ پہ رابطہ رکھا کسی کو بسبب Panic نیند نہیں آرھی تھی ، کسی کو ذکام کیوجہ سے پریشانی تھی تو کسی سے کوئی اور الجھن تھی بحرحال میں نے انکو ماں کی طرح کہانیاں سناکر Panic disorder relieve تو کیا لیکن چار بجے کے بعد میں نے سوچنا شروع کیا کہ کل ھی گلگت بلتستان میں میرے ھی ملک کا میرے ھی شعبے سے تعلق رکھنے والا نوجوان ڈاکٹر اسامہ کورونا سبب کیسے فوت ھوگیا؟!!!
میں نے انکی ھسٹری کی چھان بین کی تو پتہ چلا کہ انکا قرنطینہ میں کورونا کے مریضوں سے Closed contact تھا اسی سبب انہیں کورونا کا severe attack ھوگیا انکے اھل خانہ کے مطابق ڈاکٹر اسامہ ھاسپیٹل چھوڑ کر گھر چلے آئے اور رات کو سو گئے جب صباح دیر تک نہ اٹھنے کی سبب انھیں چیک کیا تو وہ اپنے بیڈ پر مردہ پائے گئے!!!
یہ ایک نہایت ھی Typical history of corona case ھے جس سے معلوم ھوتا ھے کہ ڈاکٹر اسامہ کو کورونا انفیکشن کا سیریس اٹیک ھوا اور یہ اٹیک انکے Brain کی sensory system پر ھوا یا دل پر ھوا؟!!! لیکن جب مجھے انکے لواحقین سے اس ھسٹری کی جانکاری ملی کہ وہ رات کو جب گھر آئے تو ٹھیک سے کسی کو پہچان نہیں پا رھے تھے اور پھر سوگئے!!! یعنی کورونا انفیکشن کا انکے دل پہ اٹیک نہیں ھوا بلکہ دماغ پہ ھوا تھا انکی موت کیوجہ Cerebral failure تھی!!!! اور میں یوں ھی رات کو ڈاکٹر اسامہ ڈیتھ کیس پہ دیر تک سوچتا رھا بمشکل دو گھنٹے آرام کرنے کے بعد جیسے ھی جاگ ھوئی میں نے effects of corona on sensory system پر سینکڑوں فائلز سرچ کر کے انکی اسٹڈی کی مجھے معلوم ھوا کہ دنیا کے اندر باالخصوص اٹلی، چائنہ اور ایران میں زیادہ تر ڈاکٹرز Otolaryngolosts کورونا وائرس میں فوت ھوئے ھیں!!! اسی بات نے میرے اندر اور تجسس اور دلچسپی پیدا کی کہ ایسا کیوں کر ھوا کہ ENT ناک کان اور گلہ کے ڈاکٹرز کے چائنہ،اٹلی اور ایران میں زیادہ تعداد میں ڈیتھ کیس ھوئے ھیں؟!!! کان گلہ اور ناک کے ڈاکٹر کا کورونا سے کیا تعلق جو بیشتر ڈاکٹر جو فوت ھوئے ان کا تعلق اسی یعنی ENT کے شعبے سے تھا؟!!!
نہایت ھی عبرت اور حیرت انگیز کہانی ھے، ایک میاں اپنی بیوی کو ناک کان اور گلے کے ڈاکٹر کے پاس چیک اپ کے لییے لے گیا ڈاکٹر نے مریضہ کو face to face بٹھا کے معائنہ کیا اور ھسٹری لی کہ تکلیف کیا ھے؟!!! اس عورت نے کہا کہ انکی Smell سونگھنے کی حس بہت متاثر ھے مجھے خوشبوء اور بدبوء کا کوئی پتہ نہیں چلتا اور میرے ذائقہ کی حس Taste بھی affected ھے کسی بھی کڑوی میٹھی اور نمکین چیز کا پتہ نہیں چلتا۔۔۔عورت تو بظاھر صحتمند ھے انکو کورونا وائرس ھونے کی کوئی بھی علامت نہیں ھے نہ بخار ھے، نہ کھانسی ھے اور نہ ھی ذکام ھے!!! ڈاکٹر نے مریض کی چیک اپ کے بعد میڈیسن دی مریض تو پتہ نہیں کہاں کا تھا چلا گیا مگر ڈاکٹر صاحب کو کورونا ھو گیا؟!!!!!
دنیا کے سائنسدان اس بات پر پہنچے ھیں کہ؛
Lost sense of smell and taste may be peculiar clue of Corona virus infection..
اسلیئے ڈاکٹر Gymsare لکھتے ھیں کہ کسی بھی آدمی کی Sense of smell یاSense of taste متاثر ھوئی ھو اور اس میں کورونا وائرس کی کوئی اور علامت موجود نہ ھو تو اس مریض کو یکدم Isolation میں رکھ کر فی الفور ٹیسٹ کروائی جائے کیونکہ اسے Covid 19 کورونا وائرس کی انفیکشن ھے
گذشتہ جمعہ کے دن North Maecedong میں ایک لڑکی جس کا نام Agril تھا نے اپنا ماسک اتارا اور باغیچے سے خوشبودار پھول توڑا اور جب اس نے اسے سونگھا تو انکو اسکی خوشبوء بالکل بھی نہ آئی اور اس نے اسی پھول کو منہ میں ڈال کر چبایا تو انکو انکا کوئی ذائقہ بھی محسوس نہیں ھو رھا تھا حالانکہ اس لڑکی میں بظاھر کورونا وائرس ھونے کی کوئی بھی علامت موجود نھیں تھی اسے جلدی Courantine میں بھیج کر ٹیسٹ کروائی گئی تو کورونا وائرس پازیٹو نکلی!!!! 22 مارچ 2020 کو ایک ماں Complain لیکر آئی کہ میرے Baby کا Diaper full ھوگیا لیکن مجھے اس میں سے کوئی بھی smell نھیں آرھی تھی جو میں Observe کرسکوں کہ انکا ڈائپر بھر چکا ھے اس عورت کی کورونا ٹیسٹ کروائی گئی تو وہ پازیٹو نکلی حالانکہ اس میں کورونا وائرس زدگی کی بظاھر کوئی علامت موجود نہ تھی!!!!
Breaking News Pakistan in Urdu
میڈیکل ٹرمنالاجی
میں ھم ڈاکٹرز دو الفاظ استعمال کرتے ھیں
سونگھنے والی حس کا ختم ھوجانا،
چکھنے کی حس کا ختم ھو جانا ،
سائنسدانوں نے واضح طور پر اپنی کل والی ریسرچ میں لکھا ھے کہ؛

یو کے UK کے ناگ کان اور گلہ کے ایک ڈاکٹر نے اپنے دوستوں سے ملکر ایک مشترک اسٹڈی ترتیب دے کر حکومت کے حوالے کی ھے کہ جس کسی کی بھی سونگھنے اور چکھنے کی حس متاثر ھوئی ھو اسکو کم سے کم ھفتہ یا پندرہ دن کے لییے آئسولیشن میں جانا چاھییے تب تک نہیں نکلنا چاھییے جب تک اسکی سونگھنے اور چکھنے کی حس Sense بحال نہ ھو جائے!

ساتھیو!!! اس آج کی اسٹڈی میں آپ سبکو بہت زیادہ اویئرنس اور مدد ملے گی اور آپکا Panic Disorder بھی کافی ختم ھوجائیگا ویسے تو ھماری میڈیا کے غیر ذمہ دار کردار اور وھاں بیٹھے نان پروفیشن لوگوں کی کورونا وائرس کے بارے میں بلا تحقیق تشریح کی سبب ھر آدمی خود کے بارے میں شکوک میں مبتلا ھوکر خود کو کورونا کا مریض سمجھتا تھا اور اسکا پل پل خوف اور عذاب میں گذرتا تھا لیکن اب ایسا نھیں ھوگا آپ اپنی سونگھنے اور چکھنے والی حس sense کا خود معائنہ کریں اگر یہ intact ھے تو پھر آپکو کورونا وائرس کی کوئی بھی انفیکشن نہیں ھے لیکن اگر آپ کی سونگھنے یا چکھنے کی حس متاثر ھوئی ھے تو پھر آپ کورونا وائرس کی انفیکشن کے متاثر ھوچکے ھیں اور آپ Isolate ھوجائیں ساری فیملی سے خود کو دور رکھیں اور کورونا وائرس کی ٹیسٹ بھی کروالیں!

پروفیسر کلیری ھوپکنس Claire Hopkins جو President of the british Rhinological society ھیں، انہوں نے اپنی ایک email میں بتایا ھے کہ sign ایسی بہترین ھے جس سے ھم وائرس کج Transmission یعنی پھیلاؤ کو بالکل کافی حد تک کنٹرول کر کے کئی انسانی جانوں کو بچا سکتے ھیں۔۔۔
پروفیسر کلیری اور نرمل کمار President of ENT UK دونوں نے ایک مشترکہ statement جاری کی ھے کہ ھیلتھ کیئر ورکرز کو بھی اس طرف توجہ دینی چاھییے کہ جیسے انکو بھی بھی محسوس ھو کہ انکی ٹیسٹ یا smell کی حس متاثر ھورھی ھو تو یہ جلدی خود کو corantine کرلیں اس سے پہلے کہ انکی جانیں خطرے میں پڑ جائیں!!! اس کے علاوہ پروفیسر کلیری اور نرمل کمار نے یہ بھی کہا ھے کہ ENT Specialist Doctors بڑی Risk پر ھیں انکو اپنے مریضوں کا کھلے طور معائنہ نہیں کرنا چاھییے بلکہ special equipment سے خود کو بہترین cover دینا چاھییے!!! ڈاکٹر ھوپکنس Dr. Hopkins اپنی اسٹڈی میں لکھتا ھے کہ؛

یعنی ناک، کان اور گلہ کے ڈاکٹرز اور آنکھوں کے ڈاکٹرز بھی چائنہ، ووھاں میں بہت ھی زیادہ infected ھوئے تھے اور یہ کورونا وائرس کی سبب فوت ھوگئے تھے۔۔۔ ڈاکٹر ھوپکنس لکھتا ھے کہ برطانیہ کے physicians نے جو رپورٹ بنائی ھے اس سے معلوم ھوتا ھے کہ؛

یعنی جنوبی کوریا کے دو ھزار ایسے مریضوں کی اسٹڈی سے معلوم ھوتا ھے کہ جس دو ھزار مریضوں کی رپورٹ پازیٹو تھی ان میں سے تیس فیصد مریضوں کی سونگھنے کی حس ختم تھی۔۔۔
اس کے علاوہ American academy of otolryngology نے گذشتہ اتوار یعنی 22 مارچ 2020 کو اپنی website پر ایک اسٹڈی رکھی کہ در اصل کورونا وائرس کی بڑی علامت یہ ھے کہ مریض کی loss of sense of taste اور loss of sense of smell ھو۔۔۔اور اسی علامت کو anecdotal evidence سے مشابہت دی ھے.
یاد رھے کہ یہ علامات کبھی کبھی sinusitis یا کان allergies میں بھی ھوتی ھیں اور اگر مریض میں کوئی بھی الرجی یا sinusitis نہ ھوں تو پھر باقی یہ sign صرف اور صرف کورونا وائرس کے infected patient میں ھوتی ھے۔۔ اکیڈمی کی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ھے کہ؛
Breaking News Pakistan in Urdu
یعنی ناک،کان اور گلہ کے ڈاکٹرز بہت بڑی رسک پر ھیں، کیونکہ یہ سانس کی نلی والے حصے کا examine کرتے ھیں اور ان حصوں کا آپریشن کرتے ھیں۔۔۔ڈاکٹر رشیل کائی جو Rutgers میں Assistant professor of Otolaryngology ھے Rochella N. Y میں اپنے دوستوں colleges سے ملکر جس نے ایک اسٹڈی جاری کی ھے جو خود کورونا کے out break کے سینٹر میں کام کرتے ھیں اور انہوں نے وہ مریض ذکر کییے ھیں جنہوں نے کرونا وائرس کیوجہ سے اپنی سونگھنے اور چکھنے والی حس ضایع کی تھی۔۔۔ ڈاکٹر رشیل نے کہا ھے کہ یہ نشانی ان کے لییے ایک انتباھیہ نشانی ھے کہ یہ Quarantine میں چلے جائیں۔۔۔ انہوں نے بتایا کہ اٹلی کے کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد ھزاروں تک ھوچکا ھے اور فوتگیوں کی تعداد بھی پانچ ھزار تک جا پہنچی ھیں لیکن ان کے اکثر لوگوں کی سونکھنے اور چکھنے کی حس کے ختم ھونے کی شکایات تھیں۔۔۔ ان دو نشانیوں، loss of smell اور loss of taste کو میں تو اللہ تعالیٰ کی دو ایسی نعمتیں کہتا ھوں کیونکہ ان سے ھی پتہ چلا کہ یہ کورونا وائرس کا مریض ھے۔۔۔ حالانکہ اس میں باقی اوع کوئی نشانی موجود ھی نہیں ھے جیسا کہ حال ھی میں آج سندھ کے ایک وزیر سعید غنی صاحب کی ٹیسٹ پازیٹو آئی ھے اور انکو بظاھر کوئی علامت نہیں ھے لیکن انکو ٹیسٹ اور smell کے loose ھونے کی شکایات پیدا ھوئیں۔۔۔سعید غنی صاحب ابھی گھر میں isolation room میں ھیں ھم اللہ تعالیٰ سے دعاگو ھیں کہ رب کریم انہیں اس بیماری سے recover کرکے صحت عطا فرمائے۔آمين ثم آمين۔۔۔ اس کے علاوہ Dr. Marco Metra chief of the cardiology department at the Main Hospital of Bresica جہاں کورونا کے 1200 مریض ھیں اور ڈاکٹر میرکو نے بتایا کہ؛ان کے پاس ایک آدمی اپنی بیوی کو لے کر آیا اور اس نے بتایا کہ؛“

یعنی اس شخص نے بتایا کہ انکی بیوی کو سونگھنے اور چکھنے کی حس ختم ھونے کے علاوہ باقی اور کوئی بھی تکلیف نہیں تھی جب انکی ٹیسٹ کروئی گئی تو اس میں کورونا وائرس موجود تھا!

یعنی جو ساؤتھ کوریا کے دو ھزار کورونا پازیٹو کے مریض تھے ان میں سے تیس فیصد مریضوں کی سونگھنے اور چکھنے کی حس بالکل متاثر تھی۔۔۔
جرمنی کے مشہور Virologist Handrik streeck from the university of Bonn جو یونیورسٹی کی ھدایات پر Heinsbergh ضلع کے گھر گھر میں کورونا وائرس کے مریضوں کا انٹرویو لینے گیا ان میں سے تقریباً نصف تعداد کے لوگوں نے بتایا کہ انکی sense of smell اور sense of taste متاثر ھوئی ھے اور انکو یہ شکایات کئی ھفتوں تک برقرار رھی۔

یعنی ڈاکٹر کلیمینس نے بتایا کہ کورونا کے وہ مریض جو covid19 کی انفیکشن میں مبتلا تھے کی سبب انکی سونگھنے اور چکھنے کی حس متاثر ھوچکی تھی وہ کچھ ھفتوں یا دنوں بعد recover ھو گئے اور انکی یہ شکایات ختم ھوگئیں۔۔۔۔
اینڈریو بیری نامی ایک مریض جس کی عمر تیس سال تھی انہیں دس دن قبل بخار ھوگیا اور اس کے بعد انکو گلے میں درد کی شکایت ھوئی اور وقفے وقفے سے سر میں درد بھی ھوتا رھا۔۔۔ اس نے اپنی انفلوئنزا کی ٹیسٹ کروائی تو یہ نیگیٹو آئی اور انکے physician نے بتایا کہ ممکن ھے انکو کورونا وائرس ھو اور جب ٹیسٹ کروائی گئی تو وہ پازیٹو آئی اور اب مسٹر بیری بتا رھے ھیں کہ انکی smell اور taste کی capability متاثر ھو رھی ھے۔۔۔
رابطہ کے لییے؛ ڈاکٹر غلام عباس مہیسر صاحب کنسلٹنٹ رفیق میموریل میڈیکل سینٹر میہڑ سکھر۔۔۔
احباب یہ پوسٹ جو کہ ڈاکٹر مہیسر صاحب نے اپنی وال سے سندھی زبان میں شیئر کی تھی میں نے وھاں سے کاپی کر کے سلیس اردو میں ترجمہ کیا ھے تاکہ پورے پاکستان کے عام عوام جو کہ کورونا وائرس کی انفیکشن کے بارے میں ٹینشن کا شکار ھیں کہ آیا انکو بھی کورونا وائرس ھوچکا ھے یا ابھی تک سیف ھیں کو خود ھی اپنے مرض کو پہچاننے میں مدد مل سکے اگر مذکورہ بالا اسٹڈی کے مطابق انکی سونگھنے اور چکھنے کی حس متاثر ھو رھی تو خود کو کسی ایسے روم میں گھر والوں سے الگ کرلیں جب تک کہ اللہ کے حکم سے ریکور نہ ھوجاتے
نوٹ- یہ پوسٹ ڈاکٹر مہیسر صاحب نے اپنی وال سے چند دن قبل شیئر کی تھی اور میں نے ترجمے میں ضروری لفاظی ترمیم کے علاوہ اس اسٹڈی کو جوں کا توں شیئر کیا ھے کیونکہ اس پوسٹ میں میرا مقصد کورونا کی تازہ ترین صورتحال کو زیر بحث لانے کے بجائے وائرس کی آسان ڈائگنوسٹک میتھڈ کو عوام تک پہچانا تھا اللہ ھم آپ اور پوری انسانیت کو اس موذی وبا سے چھٹکارا دے۔۔۔

breaking news pakistan in urdubreaking news pakistan todaydaily urdu newsdawnhighlightslatest tvnews alert pakistanNews Urdu Livepakistan newspaperssports newsurdupost.com.pkکہیں آپ کو کورونا تو نھیں؟ Daily Urdu News
Comments ()
Add Comment