اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ علٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط
کراماتِ فاروقِ اعظم[1] رضی اللہ تعالٰی عنہ
شیطان لاکھ سُستی دلائے یہ رِسالہ(48صفحات) مکمَّل پڑھ لیجئے اِنْ شَآءَاللہ عَزَّ وَجَلَّ
آپ اپنے دل میں حضرتِ سیِّدُنا عُمَر رضی اللہ تعالٰی عنہ سے جذبۂ عقیدت ومحبّت کو فُزُوں تر ہوتا محسوس فرمائیں گے ۔
دُرودِ پاک کی فضیلت
وزیرِ رِسالت مآب، آسمانِ صَحابِیّت کے دَرَخشاں ماہتاب، نِظامِ عَدْل کے آفتابِ عالمتاب، امیرُالْمُؤمِنِین حضرتِ سیِّدُنا عُمَر بن خطّابرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں : اِنَّ الدُّعَاءَ مَوْقُوْفٌ بَیْنَ السَّمَاءِ وَالْاَرْضِ لَا یَصْعَدُ مِنْہُ شَیْئٌ حَتّٰی تُصَلِّیَ عَلٰی نَبِیِّکَ(صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ)یعنی بے شک دُعازمین وآسمان کے درمیان ٹھہری رہتی ہے اور اُس سے کوئی چیز اوپر کی طرف نہیں جاتی جب تک تم اپنے نبیِّ اَکرم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر دُرُودِ پاک نہ پڑھ لو ۔
(تِرمِذی ج۲ ص۲۸ حدیث۴۸۶)