پی ٹی ایم نے آج تک کیا کیا؟

یہ مکمل نہیں چیدہ چیدہ کارنامے بتارہا ہوں۔
میں ایک عالم دین کا بیان سُن رہا تھا۔ فرمایا کہ جب بھی فتنہ اُٹھتا ہے تو نام اچھا اور باتیں مٹھی مٹھی کرئینگے لیکن دراصل آستین کے سانپ ہونگے۔۔۔ پی ٹی ایم کیطرح۔۔۔
اگر ہم تبصرہ کریں کہ پی ٹی ایم نے دو تین سالوں میں پختونوں کی بدنامی اور ملک دشمنی میں کتنا کردار ادا کیا۔۔
پی ٹی ایم نے اپنی تحریک کی شروعات نقیب شہید کی شہادت سے کی، نقیب کے قاتل راو انور زرداری فیملی کا قریبی اور دلیر بیٹا تھا لیکن پی ٹی ایم نے پی پی پی کا ساتھ دیا اور وزیرستان جلسے میں باقاعدہ پی پی پی کی سنیٹر کو مہمان خصوصی کے طور پر مدعو کیا۔ نقیب شہید کے نام سے صرف ہمدردی حاصل کیا۔ جسکے بعد نقیب کے والد نے پی ٹی ایم کو مسترد کیا۔۔
آج ارمان لونی کی برسی تو منایا جاتا ہے لیکن بدقسمتی سے پی ٹی ایم نقیب کا نام بھی نہیں لیتا اور ڈرامہ قرار دیتا ہے۔ جسکا اعتراف نقیب کے اہلخانہ نے کی ہیں۔
پی ٹی ایم نے پاکستانی پرچم پھاڑا۔ الٹا الزام پاکستانی اداروں پر لگایا۔
پی ٹی ایم نے ریاستی اداروں کیخلاف بکواسات اور گالیاں دی۔
پی ٹی ایم نے آئین شکنی کی۔
پی ٹی ایم نے ہم جنس پرستوں کا ساتھ دیا۔
پی ٹی ایم نے میرا جسم میری مرضی جیسے بیہودہ اور بےحیاء مارچ میں غیرتمند پختون ماوں بہنوں کی حیاء کا، اسلامی اور پختون اقدار کا جنازہ نکالا۔ پشاور میں ثناء اعجاز، ڈاکٹر سیدعالم محسود اور دیگر مشران نے مارچ کو لیڈ کیا جبکہ اسلام آباد مارچ میں علی وزیر نے شرکت کرنے کی سعادت حاصل کی۔
پی ٹی ایم نے لسانیت، صوبائیت اور قومیت کو فروغ دیا اور تعصب پر مبنی نعرے جیسے کالیاں (تور مخیاں) لگائی۔۔۔
پی ٹی ایم کے ایک مشر نے آمریکہ سے اسلام آباد، راولپنڈی، جی ایچ کیو اور لاہور تباہ کرنے کا مطالبہ کیا۔۔
پی ٹی ایم نے حالیہ افغان دورے میں افغانستان کا پرچم اپنے سینے پر لگاکر غداری کا ثبوت دیا۔۔۔۔
پی ٹی ایم کے مشر محسن داوڑ نے حالیہ دورے میں افغانستان میں پاکستان اور پاکستانی اداروں کا مذاق اُڑایا اور اپنی تقریر میں پاکستان کو دہشتگرد قرار دیا۔۔۔
پی ٹی ایم نے اسلام جیسے مقدس مذہب کو عورتوں کے حقوق کے مقابلے میں رکاوٹ قرار دیا۔۔
پی ٹی ایم کے کئی ساتھی منشیات کہ سمگلنگ میں گرفتار ہوئے۔ جس کو پی ٹی ایم نے پختونو کیساتھ ریاستی جبر و ظلم قرارا دیا۔۔
پی ٹی ایم نے ایسے علاقوں میں لوگوں کی جائدادوں پر قبضے کئے جہاں میڈیا کی رسائی نہیں یا وائرل نہیں ہوئی۔ لیکن جسکے بارے میں میں نے سوشل میڈیا پر دوستوں کو باخبر رکھا۔۔
ایک طرف پی ٹی ایم نے اپنے آپ کو عقیدتاً ایماناً عدم تشدد کے فلسفے کا پیروکار کہا لیکن سب سے زیادہ گالیاں دینے والے، سب سے زیادہ کالج یونیورسٹیز میں نسلیت کی بنیاد جھگڑے لڑایاں کرنے والے پی ٹی ایم ہے جو عدم تشدد کی زمرے نہیں آتا اور دوسری طرف ریاست اور ریاستی ادارے گولی بھی گالیاں بھی، سختیاں برداشت کرنا اور احتجاج اور الزامات کا بھی سامنا کرنے والا ریاست اور ریاستی ادارے کیسے دہشتگرد اور عدم تشدد کے پیروکار نہیں ہوسکتے؟ میرے خیال میں سب سے بڑے عدم تشدد کے پیروکار افواج پاکستان ہیں۔
جب بھی کوئی ایسی غلطی جو پولیس، لیویز، خاصہ دار یا ایف سی جوانوں سے ہوا ہو جہاں ایف آئی آر درج نہ ہو ملزم مجرم بروقت گرفتار نہیں ہوا ہو تو وہاں پی ٹی ایم نے فائدہ اٹھاتے ہوئے الزام پاک فوج اور آئی ایس آئی لگایا ہے اور پختونوں سنجیدہ مسئلوں کو متنازعہ بنایا ہیں۔
مجھے بتائیں کہ پی ٹی ایم نے آج تک وہ کونساں کام ایسا کیا ہے جس سے پختونوں کو فائدہ ملا ہو۔ ایک کام بھی ایسا نظر نہیں آتا جس سے پختنوں کو فائدہ ہو سوائے اسکے کہ بہت سارے نوجوانوں کی مستقبل کو داو پر لگا دئیے۔۔
جن بدبختو نے چارسدہ کے مقام پر پاکستان کا پرچم پھاڑکر فخر محسوس کیا اور آج آفغانستان میں اپنے سینے پر افغانستان کا پرچم لگاکر شرم محسوس نہیں کیا۔
تو ایسے بےشرم لوگوں کی سپورٹرز بھی بےشرم ہوتے ہیں
میں نے بہت عرصے سے اپنے ٹوٹے پھوٹے آٹھ ہزار کی موبائل کا سہارا لیتے ہوئے یہ سارے کارنامے وقتاً فوقتاً آپ دوستوں کے سامنے رکھے ہیں۔۔۔۔ اگر آج میں خاموش بھی ہوجاو لیکن پی ٹی ایم خود اپنی اصلیت دیکھانے پر اتر آئی ہیں۔ وہ روز بروز خود اپنے آپ کو اکسپوز کررہا ہے۔۔۔ اب میری ضرورت بھی نہیں۔۔۔۔ اور ضرورت پڑھ بھی جائے تو الحمداللہ میں نے اتنا کام کیا ہے کہ آج ہر سوشل میڈیا استعمال کرنے والا محب وطن نوجوان شاہدخان ہے اور انکا مقابلہ کررہے ہے۔۔
نوٹ: ہم ابابیل گروپ بنانے میں مصروف ہے ہر محب وطن نوجوان مجھ سے رابطہ کرسکتا ہے۔

#breakingnews#dailynews#duniyanews#expressnews#importantnews#karachinews#lahorenews#latestnews#pakistaninews#urdupointbreaking newsdaily newsduniya newsexpress newsheadlinehighlightsimportant newskarachi newslahore newslatest newsnewspakistani newsptiurdu pointurdupost.com.pkپی ٹی ایم نے آج تک کیا کیا؟
Comments ()
Add Comment