تمام غیر ملکی خبررساں ادارے معلومات لیتے ہیں بلخصوص پاکستان کی سیاست پر نظر رکھنے ہیں اور معلومات لیتے ہیں پھر اسکو خفیہ ایجنسیوں کو بیچتے ہیں
کیونکہ یہودیوں کے کنٹرول میں چلنے والی امریکی انٹیلی جینس سی آئی اے تمام دنیا کے سربراہ اور ممکنہ سربراہی پارٹی کا پورا ڈیٹا جمع کرکے اسکے مطابق پالیسیاں بناتی ہے۔
باقی ممالک کی ایجنسیوں را، خاد، ساد، موساد، کے جی بی، ایم آئی سکس وغیرہ سے بھی ڈیٹا لیا جاتا ہے۔
پھر اس ڈیٹا کے مطابق انٹرنیشنل اسٹیبلشمنٹ پاکستان میں اپنی پسند کی پارٹی کو الیکشن جتاتی ہے۔
ان سب ایجنسیوں کے ریڈار پر پاکستان کی نئی ابھرتی ہوئی سیاسی اور مذہبی پارٹی تحریک لبیک پاکستان اول نمبر پر موجود ہے دشمن کے طور پر۔ اس تحریک میں ہونے والی کوئی بھی سرگرمی اوپن یا خفیہ ان ایجنسیوں کی نظر میں ہوتی ہے۔ وہ جانتے ہیں کہ تحریک لبیک کے دو کروڑ چاہنے والے ہیں
ایجنسیوں کو بہت اچھی طرح پتا ہے کہ ٹی ایل پی کی وجہ سے گزشتہ حکومت کا ایک وزیر برطرف ہوا، موجود حکومت کا ایک قادیانی مشیر نہیں رکھا جاسکا، گستاخ رسول گیرٹ ولڈر کو اپنا پروگرام ختم کرنا پڑا، قادیانیت کے کام کو 25 سال پیچھے دھکیل دیا گیا۔
یہ لوگ جانتے ہیں کہ پاکستان میں حکومت کوئی بھی کرے لیکن حکومت میں نا ہونے کے باوجود یہ TLP والے پاکستان کو اسکے آئین کو سیکولر اور لبرل یعنی آزاد خیال عیاش اور آوارہ قوم نہیں بنانے دیں گے۔
بس یہی تو آپ سب لوگوں کی اب تک کی بہترین کامیابی ہے میرے دوستوں۔ آپ لوگ کامیاب جارہے ہیں۔
سوچیں اگر اتنا تھوڑا کام کرکے اتنی کامیابی ملی ہے تو جب آپ لوگ اور لگاتار مزید محنت کرتے رہیں گے تو کتنی شاندار کامیابی حاصل کریں گے۔
مقدس مشن نظام مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کے نفاذ کے لئے ابھی بہت محنت کی ضرورت ہے راستے میں رکاوٹ بھی بہت ہے لیکن بابا جی کی بات یاد رکھیں اسلام اپنی پاور رکھتا ہے بس کوشش جاری رکھیں آپس کے اختلافات کو پیار محبت سے نمٹائیں۔