پوچھنا صرف یہ تھا کہ ہماری پیاری ایجنسیاں اور ادارے کہاں تھے جب وہ ایس ایس پی سرکاری گاڑیاں ساتھ لے کر ان کرائے کی کوٹھیوں پر جاکر محفل سجاتا رہا پولیس کی سپیشل برانچ اور سیکورٹی برانچ کے ذمہ داران کو بھی کٹہرے میں لایا جائے کہ وہ ذمہ داران صرف آلو پیاز کے ریٹ چیک کرنے کے لیے رکھے گئے ہیں؟ جب وہ ایس ایس پی پی ایس پی پی رنگ رلیاں منا یا کرتا تھا تو اس وقت وقت اس کی رپورٹنگ کیوں نہ کی گئی؟
اب دیکھتے ہیں کہ پولیس کے اعلیٰ حکام اصل ذمہ داران کو سزا دیتے ہیں یا نہیں؟