حج گروپ میں شامل ہوکر بغیر محرم کے حج پر جانا

ہماری ایک عزیزہ جو بیوہ اور صاحب نصاب ہیں حج پر جانا چاہتی ہیں لیکن ان کے بیٹوں میں سے کوئی نہیں جا رہا۔ وہ کہتی ہیں کہ میں اپنا خرچہ خود برداشت کروں گی اور بیٹا اپنا خرچہ خود برداشت کرے لیکن بیٹے اس شرط پر جانے کو تیار نہیں ہیں کیا وہ خاتون بغیر کسی محرم کے کسی گروپ کے ساتھ حج پر جاسکتی ہیں اور اس سے ان کے حج اور ثواب میں کوئی فرق تو نہیں پڑے گا ۔

جواب
عورت پر فرض حج کی ادائیگی کے لیےبھی محرم مرد یاشوہر کا ہونا شرط ہے۔محرم کے بغیر شرعی سفر کرناعورت کے لیے ناجائز ہے،خواہ عورت جوان ہویابوڑھی۔اگر کوئی عورت مال دار ہے لیکن اس کا شوہر یاکوئی محرم نہیں ہے یامحرم موجودہے مگر عورت اس کے اخراجات برداشت نہیں کرسکتی تو اسے چاہیے کہ وہ انتظارکرے تاآں کہ محرم کابندوبست ہوجائے یامحرم کے اخراجات کاانتظام ہوجائے۔اگر تاحیات محرم دستیاب نہ ہوسکے تو حج کی وصیت کرجائے۔(فتاوی تاتارخانیہ،2/434،ط:ادارۃ القرآن-بدائع الصنائع،کتاب الحج، 2/299، ط:داراحیاء التراث بیروت) مسلم شریف  میں ہے:

” عن عبد الله بن عمر عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: «لايحل لامرأة تؤمن بالله واليوم الآخر، تسافر مسيرة ثلاث ليال، إلا ومعها ذو محرم»”. (صحيح مسلم(2/ 975)

یعنی جو عورت   ﷲ اور قیامت کے دن پر یقین رکھتی ہو  اس کے لیے حلال نہیں ہے کہ وہ محرم کے بغیر تین رات کا (اڑتالیس میل یا اس سے زیادہ)سفر کرے ۔

الفتاوى الهندية میں ہے: 

“(ومنها: المحرم للمرأة) شابةً كانت أو عجوزاً”.  ( 1 / 218)

لہذا صورت مسئولہ میں عورت کا بغیر محرم کے عمرہ یا حج کے سفرکے لیے جاناجائزنہیں ہے،اگر محرم کے بغیر سفرکرکے حج یاعمرہ کرے گی توعمرہ اور حج  کراہت تحریمی کے ساتھ اداہوجائے گااور محرم کے بغیر سفرکرنے کا گناہ ہوگا۔(فتاوی شامی،کتاب الحج 2/465

breaking newsbreaking news pakistan in urdubreaking news pakistan todaydaily urdu newsdawndawn livedawn newsdawn news pakistandawn newspaper onlinedawn tvhighlightslatest tvnewsnews alert pakistanpakistan newspaperspakistani newssports newstv tv tv tv tvurdu newsurdu news paperurdupost.com.pkحج گروپ میں شامل ہوکر بغیر محرم کے حج پر جانا
Comments ()
Add Comment