برآمدی صنعتوں کیلئے مراعات ناگزیر

ایسے وقت میں جب حکومت تجارتی خسارہ کم کرنے کی غرض سے درآمدات میں کمی اور برآمدات میں اضافے کیلئے سرگرم ہے، نچلی سطح پر بعض ایسے فیصلے کیے جا رہے ہیں جن کے نتیجے میں بزنس کمیونٹی، خاص طور پر برآمد کنندگان کیلئے شدید مشکلات پیدا ہو رہی ہیں جن سے زیرو ریٹڈ صنعتیں تباہ ہو جائیں گی اور لاکھوں لوگ بیروزگار ہو جائیں گے۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ و محصولات کے اجلاس میں گزشتہ روز اس مسئلہ پر تفصیلی غور و فکر کے بعد ٹیکسٹائل، چمڑے اور سیمنٹ سمیت 5صنعتوں کیلئے بجلی کی سبسڈی ختم کرنے اور 80ارب روپے کے بقایا جات کی وصولی کے نوٹیفکیشن پر عملدرآمد روکنے کی ہدایت کی گئی اور یہ معاملہ حتمی فیصلے کیلئے اقتصادی رابطہ کمیٹی کو بھیجنے کی سفارش کی گئی۔ کمیٹی کو اسٹیک ہولڈرز نے بتایا کہ حکومت نے گزشتہ سال صنعتوں کیلئے بجلی کی قیمت ساڑھے گیارہ روپے فی یونٹ مقرر کی تھی لیکن پاور ڈویژن نے اپنے طور پر تمام سرچارجز، ڈیوٹیز اور ٹیکس بھی شامل کر دیے ہیں جس کا ای سی سی اور کابینہ کے سوا کسی کو اختیار ہی نہیں۔ قائمہ کمیٹی نے برآمدی صنعتوں کیلئے مراعات بحال کرنے کی سفارش کی اور قرار دیا کہ وزارتِ بجلی کو ای سی سی کی جانب سے بجلی کے مقررہ نرخوں میں اضافہ اور ماضی سے بقایا جات کی وصولی نہ صرف غیر قانونی بلکہ عملی طور پر ناممکن بھی ہے۔ ملک اس وقت جس طرح کے معاشی بحران کا شکار ہے، اس کے پیش نظر اقتصادی مسائل حل کرنے کیلئے غیر معمولی تدبر اور سنجیدگی کی ضرورت ہے۔ کوئی فیصلہ کرنے سے پہلے اس کے نتائج کو ضرور ملحوظ رکھنا چاہئے۔ بہت سے عوامل کی وجہ سے ہماری درآمدات اور برآمدات میں توازن پہلے ہی بگڑا ہوا ہے جس سے ملک تجارتی خسارے سے دو چار ہے۔ حکومت اس پر قابو پانے کیلئے جدوجہد کر رہی ہے تو متعلقہ محکموں کو اس کی حکمت عملی کامیاب بنانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنا چاہئے۔

breaking newsbreaking news pakistan in urdubreaking news pakistan todaydaily urdu newsdawndawn livedawn newsdawn news pakistandawn newspaper onlinedawn tvhighlightslatest tvnewsnews alert pakistanpakistan newspaperspakistani newssports newstv tv tv tv tvurdu newsurdu news paperurdupost.com.pkبرآمدی صنعتوں کیلئے مراعات ناگزیر
Comments ()
Add Comment