آئ-ایس-آئ

یہ جملہ سننے میں تو بڑا ہی اچھا اور دلکش لگتا ہے.
لیکن یہ قربانیوں کی وہ داستان اور وہ گلدستہ ہے.
جس کی کوئی حد نہیں.
لیکن ہمارے کچھ نادان ایسے القابات سے نوازتے ہیں کہ بندہ کیا کھے.
یہ مار خور اس ماتر بھومی کی رکشا کے لئے.
ایسے حد تک جاتے ہیں کہ وہاں جانا ہماری روح تک کانپ جاتی ہے.
ہم اپنے اپنے گھروں میں آرام سے بیٹھ کر ان پر ہر قسم کے تبصرے اور تنقیدیں باندھ تے ہیں.
انسان کے لیے اپنی زندگی سے بڑھ کر اور کوئی بھی چیز عزیز نہیں ہے.
لیکن یہ لوگ اپنی عزیز زندگی اس عوام اور اس دھرتی ماتا کی حفاظت کے لئے وار دیتے ہوئے اس دار فانی سے کوچ کر جاتے ہیں.
لیکن ہم نے کیا کیا ہے اس عوام اور وطن عزیز کی سلامتی اور حفاظت کیلئے.
سوائے تبصرے اور تنقید کے.
یاد رکھیں کہ اللہ تعالیٰ نے ہی قرآن مجید فرقان حمید میں فرمایا ہے کہ اگر شکر ادا کرو گے تو اور زیادہ عطاء کروں گا.
اور اگر نا شکری کرو گے تو اس کے لئے میرا عذاب بھی بہت سخت ہے.
اب یہ بات ہم پر منحصر ہے کہ ہم شکر ادا کر کے اور نعمتیں لیں.
یا نا شکری کے کر کے اللہ تعالیٰ کے عذاب کے مستحق بنیں.
اللہ تعالیٰ ہم سب کو اپنا شکر گزار بنائے اور ہم سب کو اپنی تمام نعمتوں سے نوازے.

breaking newsbreaking news pakistan in urdubreaking news pakistan todaydaily urdu newsdawndawn livedawn newsdawn news pakistandawn newspaper onlinedawn tvhighlightslatest tvnewsnews alert pakistanpakistan newspaperspakistani newssports newstv tv tv tv tvurdu newsurdu news paperurdupost.com.pkآئ-ایس-آئیسی
Comments ()
Add Comment